فرعون کوئی کوئی نمرود ہو گیا ہے
افسوس تخم انساں نابود ہو گیا ہے
زر جب سے میرے گھر میں موجود ہو گیا ہے
ہر غیر میرا تب سے مودود ہو گیا ہے
ہوتا تھا پہلے انساں میں ایک انساں مخفی
انسان جو مگر اب مردود ہو گیا ہے
صدیوں سے ان لبوں کو جنبش نہیں دی جس نے
اس سے سماج سارا خوشنود ہو گیا ہے
نفرت کا وہ پجاری ہے بغض اس کا شیوہ
سو پیار اس کے آگے بے سود ہو گیا ہے
اس کے سبھی مسائل معدوم کرتے کرتے
میرا سکون سارا مفقود ہو گیا ہے
جب سے گیا تو ناقرؔ کو چھوڑ کر یہاں سے
سامان یاں کا تب سے آلود ہو گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.