فرقہ کشی کا کوئی بھی مطلب دکھائیے
فرقہ کشی کا کوئی بھی مطلب دکھائیے
غارت گروں کا ایک ہی مذہب دکھائیے
ملی حقیقتوں پہ ہے پردا پڑا ہوا
فکر و نظر کا آپ ہی کوکب دکھائیے
قدریں خلوص کی ہیں پراگندہ کم ابھی
رتبے کی دھونس دیجیے منصب دکھائیے
تنقید میں اصول و ضوابط سے کیا غرض
بس اپنے نظریے کو مرتب دکھائیے
رہ جائیں دانت پیس کے پیر و جواں تمام
اتنا نہ خود کو غیر مہذب دکھائیے
تجدید کیجے اہل تذبذب یقین کی
کہتا ہے وقت اب کوئی کرتب دکھائیے
ذہنی مرض پہ تلخ دوا کیوں حکیم جی
شیریں ہے کوئی نسخہ مجرب دکھائیے
جدت طرازیوں میں نظر آئے غم کا رنگ
اتنے مواد کر کے مرکب دکھائیے
عاشق مزاج لوگوں میں کچھ من چلے بھی ہیں
آنکھیں دکھا کے سب کو نہ یوں لب دکھائیے
پتلے خطا کے ویسے تو ہیں مستند شریف
بہتر یہی ہے حسن نہ بے ڈھب دکھائیے
منہ پھیرتے ہیں دیکھ کے منہ سرفرازؔ وہ
کس دل سے دل کے داغ انہیں اب دکھائیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.