فشار تشویش سے عبارت ہے کاوش زندگی ہماری
فشار تشویش سے عبارت ہے کاوش زندگی ہماری
ہو کیسے تزئین فکر نو کی ہو کیسے جذبوں کی آبیاری
یہ زخم کیوں کر بھریں گے آخر یہ داغ کب تک جلیں گے آخر
کٹے گی کیسے گرانیٔ شب رہے گا کب تک یہ درد جاری
مٹائیں کیسے یہ داغ حسرت سمیٹیں کیسے گل جراحت
ہٹائیں کیسے یہ بھاری پتھر یہی ہے اب زندگی ہماری
یہ کیا جگہ ہے یہ کیا نگر ہے کہ جس کی ہر راہ پر خطر ہے
کہ جس کی نس نس میں شور و شر ہے کہ جس کی منزل عذاب و خواری
ہوا میں آہٹ ہے سسکیوں کی فضا میں بو خون کی بسی ہے
اداس نظروں میں بہتے سپنے دلوں میں دہشت کا خوف طاری
لبوں پہ مہر سکوت ہے اور سلگتی آنکھوں میں خونی منظر
لہو میں غلطاں ہیں خواب سارے لگی ہے سپنے پہ ضرب کاری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.