Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فطرت حسن ہے سرگرم جفا ہو جانا

ہاجر دہلوی

فطرت حسن ہے سرگرم جفا ہو جانا

ہاجر دہلوی

MORE BYہاجر دہلوی

    فطرت حسن ہے سرگرم جفا ہو جانا

    شیوۂ عشق ہے راضی بہ رضا ہو جانا

    وہ لب بام ترا جلوہ نما ہو جانا

    وہ کسی کا تری صورت پہ فدا ہو جانا

    اٹھ کے پہلو سے مرے ہائے وہ جانا ان کا

    درد کا اور مرے دل میں سوا ہو جانا

    اس کو کہتے ہیں محبت کی کرشمہ سازی

    لب پر آتے ہی شکایت کا دعا ہو جانا

    آئنہ دیکھنے کو شوق سے دیکھو لیکن

    اپنی صورت پہ کہیں خود نہ فدا ہو جانا

    اس سے بڑھ کر کوئی دنیا میں الم کیا ہوگا

    کسی معشوق سے عاشق کا جدا ہو جانا

    پہلے آگاہ کئے دیتے ہیں تجھ کو قاصد

    دیکھنا تو بھی نہ اس بت پہ فدا ہو جانا

    اس چلن پر ہی محبت کا ہے دعویٰ تم کو

    باتوں باتوں میں مری جان خفا ہو جانا

    ہم بھی دیکھیں تو اثر ان پہ نہ ہوگا کیوں کر

    شرط ہے نالۂ فرقت کا رسا ہو جانا

    دل کسی کے خم گیسو میں پھنسا بیٹھا ہوں

    اس کو کہتے ہیں گرفتار بلا ہو جانا

    چین سے تھے نہ ملاقات ہوئی تھی جب تک

    ہو گیا قہر ترا مل کے جدا ہو جانا

    وصل کا آپ نے اقرار کیا ہے لیکن

    نظر آتا نہیں وعدہ کا وفا ہو جانا

    کس کو یہ ہوش کہ احوال سنائے اپنا

    دیکھتے ہی تجھے اوسان خطا ہو جانا

    ایسے مرنے کو ہی کہتے ہیں حیات جاوید

    خوش نصیبی ہے محبت میں فنا ہو جانا

    یاد اب تک ہے جوانی کا زمانہ ہاجرؔ

    پیار کرنا مرا اور ان کا خفا ہو جانا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے