فطرت سے اس کی آج بھی وہ کل نہیں گیا
فطرت سے اس کی آج بھی وہ کل نہیں گیا
رسی تو جل گئی ہے مگر بل نہیں گیا
آپس کی پھوٹ کر گئی بارش کو داغدار
بیساکھ میں بھی گاؤں کا دلدل نہیں گیا
صورت بدل بھی جائے تو سیرت نہ جائے ہے
پتھر ندی میں گول ہوا گل نہیں گیا
بوڑھوں نے گاؤں اس لئے چھوڑا نہیں کبھی
چوپال چھوڑ کر کہیں پیپل نہیں گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.