Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فطرت الٹ کے خواب دکھانے دیے گئے

کاظم حسین کاظم

فطرت الٹ کے خواب دکھانے دیے گئے

کاظم حسین کاظم

MORE BYکاظم حسین کاظم

    فطرت الٹ کے خواب دکھانے دیے گئے

    گونگوں کو بد زبانی کے طعنے دیے گئے

    راحت کی پیروی میں تکلف گنوا دیا

    آنگن میں غیر لوگ بھی آنے دیے گئے

    اندھوں کی بارگاہ میں آنکھیں فضول تھیں

    اک سر بریدہ جسم کو شانے دیے گئے

    اک ریت کی جبین پہ پتھر کی ٹھوکریں

    بے گھر مسافروں کو ٹھکانے دیے گئے

    پانی کی مات تشنہ لبوں کو نہ تھی قبول

    صد شکر مجھ کو اشک بہانے دیے گئے

    یہ آسماں زمین کی نعلین رہ گیا

    بدلے میں اس کو تارے اگانے دیے گئے

    ہم تیرگی کے ساتھ نمایاں تھے بزم میں

    ان کو تو ان کے گھر سے بھی لانے دیے گئے

    ہم پیراہن کے تار سے باندھے ہوئے وجود

    تسبیح کے مزاج کو دانے دیے گئے

    دو لاشے ہی تو گھوڑوں کے پاؤں کا رزق تھے

    باقی تو سارے لاشے اٹھانے دیے گئے

    کتنے زمانے لمحوں کی غفلت سے مر گئے

    ساعت کی بندگی کو زمانے دیے گئے

    بجھتے ہوئے چراغ کی تابندہ روشنی

    وہ روشنی کہ جس کو چرانے دیے گئے

    سجدے مری جبین میں رکھے گئے مگر

    آنکھوں میں مجھ کو جسم بسانے دیے گئے

    کاظمؔ کسی کے غم کی رفاقت کا شکریہ

    مجھ کو بھی کچھ چراغ جلانے دیے گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے