Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فطرتاً ربط ہے دل کو غم و آلام کے ساتھ

خلیق برہانپوری

فطرتاً ربط ہے دل کو غم و آلام کے ساتھ

خلیق برہانپوری

MORE BYخلیق برہانپوری

    فطرتاً ربط ہے دل کو غم و آلام کے ساتھ

    کھیلتے رہتے ہیں ہم گردش ایام کے ساتھ

    روز صیاد کا خطرہ ہے نئے دام کے ساتھ

    کیا نشیمن میں رہے گا کوئی آرام کے ساتھ

    ہم اگر خاک بسر ہیں تو کوئی بات نہیں

    رقص کرتی رہے دنیا سحر و شام کے ساتھ

    اے پرستار نئی صبح کے اتنا تو بتا

    کیوں سیہ پوش اجالے ہیں در و بام کے ساتھ

    آرزوؤں کی جواں موت کا ماتم ہے فضول

    یہ جنازے کبھی اٹھتے نہیں کہرام کے ساتھ

    تھا عجب ہوش ربا کیف مئے آزادی

    زہر بھی پی گئے ہم بادۂ گلفام کے ساتھ

    دوستی ہم نہیں رکھتے یہ بجا ہے لیکن

    دشمنی بھی تو نہیں بندۂ اصنام کے ساتھ

    یہ ملا اپنی وفاؤں کا ہمیں تلخ جواب

    کہ ستم اور بھی ڈھائے گئے الزام کے ساتھ

    کچھ بھی کہتے رہیں اہل حرم و دیر مجھے

    آپ کا نام تو شامل ہے مرے نام کے ساتھ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے