Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فلاں سے کام چلتا ہے فلاں سے کام چلتا ہے

رستم نامی

فلاں سے کام چلتا ہے فلاں سے کام چلتا ہے

رستم نامی

MORE BYرستم نامی

    فلاں سے کام چلتا ہے فلاں سے کام چلتا ہے

    چلائیں وہ جہاں سے بھی وہاں سے کام چلتا ہے

    کبھی بھولے سے کر لیتے ہیں ان کا تذکرہ ہم بھی

    کبھی اپنا بھی یاد رفتگاں سے کام چلتا ہے

    تمہاری شاعری جیسی بھی ہے جو کچھ بھی ہے لیکن

    تمہارا صرف انداز بیاں سے کام چلتا ہے

    تلاوت اور تسبیحات سے آغاز کرتے ہیں

    ہمارا صبح کی پہلی اذاں سے کام چلتا ہے

    ادھر اپنی صفوں میں بھی بہت سے لوگ ہیں اس کے

    وہاں بیٹھے ہوئے اس کا یہاں سے کام چلتا ہے

    یہ اتنے حاشیہ بردار ہم پر کیوں مسلط ہیں

    ہمارا تو فقط اک حکمراں سے کام چلتا ہے

    یقیں پر اب ہمیں کوئی بھروسا ہی نہیں نامیؔ

    ہمارا آج کل وہم و گماں سے کام چلتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے