فرقت کی بھیانک راتوں کو اس طرح گزارا کرتا ہوں
فرقت کی بھیانک راتوں کو اس طرح گزارا کرتا ہوں
دل مجھ کو پکارا کرتا ہے میں تم کو پکارا کرتا ہوں
اب ان کے تصور سے میں نے انداز جنوں بھی سیکھ لیے
ہر خار سے باتیں کرتا ہوں ہر گل کو اشارا کرتا ہوں
یہ رنگ جنون عشق ہے کیا اس رنگ جنوں کو کیا کہئے
میں جس سے محبت کرتا ہوں خود اس سے کنارا کرتا ہوں
خاموش فضائیں دیکھتی ہیں یا چاند ستارے سنتے ہیں
جب یاد مجھے تم آتے ہو جب تم کو پکارا کرتا ہوں
ساقی کی نگاہ مست مجھے جب یاد شمیمؔ آ جاتی ہے
اس وقت ہی اپنے طاق سے میں شیشوں کو اتارا کرتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.