فرقت میں خوں کے اشک بہایا کریں گے ہم
فرقت میں خوں کے اشک بہایا کریں گے ہم
یوں حال زندگی کا سنایا کریں گے ہم
دوڑا کیے سراب کے پیچھے تمام عمر
مانا کہ یہ فریب ہے کھایا کریں گے ہم
تم نے وفا کے عہد کو توڑا ہے بارہا
پھر بھی وفا کی رسم نبھایا کریں گے ہم
لب پر زمانہ قفل خموشی لگائے تو
نظروں سے ہر پیام سنایا کریں گے ہم
اس نے ہمارے قصد کو کچھ اہمیت نہ دی
پر اس کی ہر ادا کو سراہا کریں گے ہم
جب جب بیاض دل کو کریں گے حضور بند
جو نام رہ گیا ہے بتایا کریں گے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.