فرقت نے اس طرح بھی ہے مارا کبھی کبھی
فرقت نے اس طرح بھی ہے مارا کبھی کبھی
انسان بن گیا ہے چھوارا کبھی کبھی
عشوہ کرشمہ ناز و ادا سب نکل پڑے
کھولا شباب نے جو پٹارا کبھی کبھی
قصہ بتا رہا ہے یہ لیلیٰ و قیس کا
عاشق بھی رہ گیا ہے کنوارہ کبھی کبھی
سن ڈھل گیا نگاہ کا خنجر ہوا ہے کند
اب وہ چلایا کرتے ہیں آرا کبھی کبھی
طوفاں حماقتوں کا ہے اللہ رے خرد
تنکے کا ڈوبتے کو سہارا کبھی کبھی
الفت کے راستے میں خرد ساتھ ساتھ تھی
پھر کیوں بجے ہیں عقل پہ بارہ کبھی کبھی
بیمار عشق ہوتا تھا میں پھر بچا لیا
لطف و کرم کا دے کے سہارا کبھی کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.