فرصت اگر ہو پڑھیے ذرا داستان وقت
فرصت اگر ہو پڑھیے ذرا داستان وقت
مغرور ہو کے خاک ہوئے حکمران وقت
سجدوں میں سر کٹا کے رہے ہم ہی سر بلند
ہم کامیاب ہو کے بنے کامران وقت
ممکن نہیں تھا دین محمد نے کر دیا
ہر ذرہ ریگزار کا اک کہکشان وقت
جو خواہشات نفس کے مدت سے ہوں غلام
کیا انقلاب لائیں گے وہ نوجوان وقت
حسن و جمال چھین لیا گزرے وقت نے
چہرے چھپائے پھرتے ہیں اب گل رخان وقت
پینے کی بات دور بہکتے ہیں بن پیے
ساقی سے آنکھ ملتے ہی یہ میکشان وقت
محشر کی فکر کیجیے محشرؔ جناب آج
کل یہ نہ ہو کہ ٹوٹ پڑے آسمان وقت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.