Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فسوں زدہ ہیں ہوائیں منظر تمام مسحور چپ پڑے ہیں

بلقیس ظفیر الحسن

فسوں زدہ ہیں ہوائیں منظر تمام مسحور چپ پڑے ہیں

بلقیس ظفیر الحسن

MORE BYبلقیس ظفیر الحسن

    فسوں زدہ ہیں ہوائیں منظر تمام مسحور چپ پڑے ہیں

    سیاہ نیرنگ نیم شب کا ستارے جھک جھک کے دیکھتے ہیں

    سحر کی لو میں جلا رہی ہے صبا کنول رنگ و بو میں تر ہیں

    درخت سارے سجائے موتی کی تھالیاں صف بہ صف کھڑے ہیں

    ہزار راتیں گزر گئیں اک ہمارے ہی غم کی شب نہ گزری

    اجالے خائف سیہ کدے سے بدل کے رستہ نکل رہے ہیں

    دھڑکتے دل جیسی ساعتوں والے روز و شب اب کہاں سے لائیں

    گرے ہوئے خشک موسموں میں نہ جانے کب کے وہ کھو چکے ہیں

    اس ایک ہی زندگی میں کتنے جنم لئے بار بار ہم نے

    اور اب یہ روز جان دے دے کے کیوں جیے بیٹھے سوچتے ہیں

    حقیقتیں یوں نہیں بدلتیں بخوبی معلوم ہے ہمیں بھی

    فرار ہونے کو خود سے کچھ خواب زار پھر بھی بنا لیے ہیں

    خود اپنی خواہش پہ جان دینے کا نام رکھا ہے عشق و الفت

    ہوا ہوس میں یہ خود فریبی کے جال کیا دل نشیں بنے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے