گا رہا ہوں خامشی میں درد کے نغمات میں
گا رہا ہوں خامشی میں درد کے نغمات میں
بن گیا اک ساحل ویراں کی تنہا رات میں
ایک دو سجدے ذرا شہر نگاراں کی طرف
اے غم ہستی ٹھہر چلتا ہوں تیرے ساتھ میں
زندگی میری تمناؤں مرے خوابوں کا روپ
پھول میں ہوں رنگ میں ہوں ابر میں برسات میں
اک شگفتہ درد اک شعلوں میں بجھتی چاندنی
اجنبی شہروں سے لایا ہوں یہی سوغات میں
بارہا اس سادگی پر خود ہنسی آئی مجھے
کر رہا ہوں کس زمانے میں وفا کی بات میں
ہر ابھرتی لو سے روشن ہو گیا میرا ضمیرؔ
بک گیا ہر مسکراتی روشنی کے ہاتھ میں
- کتاب : siip (Magzin) (Pg. 227)
- Author : Nasiim Durraani
- مطبع : Fikr-e-Nau (39 (Quarterly))
- اشاعت : 39 (Quarterly)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.