غافل بہ وہم ناز خود آرا ہے ورنہ یاں (ردیف .. ا)
غافل بہ وہم ناز خود آرا ہے ورنہ یاں
بے شانۂ صبا نہیں طرہ گیاہ کا
بزم قدح سے عیش تمنا نہ رکھ کہ رنگ
صید ز دام جستہ ہے اس دام گاہ کا
رحمت اگر قبول کرے کیا بعید ہے
شرمندگی سے عذر نہ کرنا گناہ کا
مقتل کو کس نشاط سے جاتا ہوں میں کہ ہے
پر گل خیال زخم سے دامن نگاہ کا
جاں در ہواۓ یک نگۂ گرم ہے اسدؔ
پروانہ ہے وکیل ترے داد خواہ کا
عزلت گزین بزم ہیں واماندگان دید
مینائے مے ہے آبلہ پائے نگاہ کا
ہر گام آبلے سے ہے دل در تہ قدم
کیا بیم اہل درد کو سختیٔ راہ کا
طاؤس در رکاب ہے ہر ذرہ آہ کا
یارب نفس غبار ہے کس جلوہ گاہ کا
جیب نیاز عشق نشاں دار ناز ہے
آئینہ ہوں شکستن طرف کلاہ کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.