گاؤں کو چھوڑ کے ہم شہر کمانے آئے
گاؤں کو چھوڑ کے ہم شہر کمانے آئے
اب یہ احساس ہوا جان گنوانے آئے
اب تو ہر لمحہ یہ احساس ہوا کرتا ہے
کاش پھر کوئی ہمیں گھر سے بلانے آئے
میرے مالک مرے مولا اے مرے رب کریم
در بہ در ہو کے تجھے زخم دکھا نے آئے
درد جاں سے جو ہوئے آج پریشان تو ہم
تیری محفل میں تجھے حال سنانے آئے
آ کے چو رستے پہ ہم بیٹھ گئے ہیں رضواںؔ
راہبر کوئی ہمیں راہ دکھانے آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.