غار تھا غار کی تنہائی تھی آگے میں تھا
غار تھا غار کی تنہائی تھی آگے میں تھا
دفعتاً آگ سی لہرائی تھی آگے میں تھا
اسی ٹیبل پہ جہاں بیٹھ کے کھاتے تھے کبھی
تو کسی اور کے ساتھ آئی تھی آگے میں تھا
رات کھڑکی سے کوئی چیز گری کمرے میں
موم بتی سی وہ تھرائی تھی آگے میں تھا
زندگی میں تجھے رستے سے اٹھا لایا ہوں
تو کسی اور سے ٹکرائی تھی آگے میں تھا
پیش رو کوئی سر راہ نجف تھا ہی نہیں
پیچھے پیچھے مری مولائی تھی آگے میں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.