Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گئے دنوں کے دریچے سجانے لگتے ہیں

نصرت صدیقی

گئے دنوں کے دریچے سجانے لگتے ہیں

نصرت صدیقی

MORE BYنصرت صدیقی

    گئے دنوں کے دریچے سجانے لگتے ہیں

    ہم اپنے حال کو ماضی بنانے لگتے ہیں

    خلوص و مہر و محبت کی قدر ختم ہوئی

    حیات نو میں یہ سکے پرانے لگتے ہیں

    وہ کون ہے جو انہیں کھیلنے نہیں دیتا

    وہ کم سنی میں جو روزی کمانے لگتے ہیں

    میں تیری زلف کے سائے میں رک تو جاؤں مگر

    ترے جمال کے شعلے جلانے لگتے ہیں

    زمانے بعد تو آیا ہے لمحہ بھر تو ٹھہر

    کہ آتے آتے یہ لمحہ زمانے لگتے ہیں

    جنہوں نے قومی تشخص کو پائمال کیا

    معاشرے کو وہ اونچے گھرانے لگتے ہیں

    ہمیں وہ غیر سمجھتا ہے تو گلہ کیسا

    کہ ابتدا میں غلط بھی نشانے لگتے ہیں

    یہ عشق بیل کبھی سوکھتی نہیں نصرتؔ

    وصال رت میں اسی کو فسانے لگتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے