گئے دنوں کی مسافرت کا بہ یک قلم اشتہار لکھنا
گئے دنوں کی مسافرت کا بہ یک قلم اشتہار لکھنا
مرے پسینے کا پیار لکھنا لہو کا اپنے قرار لکھنا
عجب ہے کیا میری سمت آ کر تمام پتھر مہک اٹھیں گے
تمہارے اطراف کس قدر ہے مرے خطوں کا حصار لکھنا
دلیل چاہے اگر قلم میری طرح آنکھوں کو موند لینا
تمام اندھی نگاہ والوں کو بے جھجک شب گزار لکھنا
حنا کو ترسے ہوئے کف پا کا جال ٹک رک کے پوچھ لینا
کہاں تلک آبداریوں میں ہے سرخ سبزے کی دھار لکھنا
اکھڑ کے دہلیز در کی چوکھٹ سے کتنی دور پہ جا پڑی ہے
ہے کتنی شدت سے ان رتوں میں تمہیں میرا انتظار لکھنا
میں جانتا ہوں کھٹک رہی ہے تمہیں مری منتشر دماغی
بھرے پرے شہر میں اتر کر مرا مجھے بے دیار لکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.