Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گئے جی سے چھوٹے بتوں کی جفا سے

میر تقی میر

گئے جی سے چھوٹے بتوں کی جفا سے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    گئے جی سے چھوٹے بتوں کی جفا سے

    یہی بات ہم چاہتے تھے خدا سے

    وہ اپنی ہی خوبی پہ رہتا ہے نازاں

    مرو یا جیو کوئی اس کی بلا سے

    کوئی ہم سے کھلتے ہیں بند اس قبا کے

    یہ عقدے کھلیں گے کسو کی دعا سے

    پشیمان توبہ سے ہوگا عدم میں

    کہ غافل چلا شیخ لطف ہوا سے

    نہ رکھی مری خاک بھی اس گلی میں

    کدورت مجھے ہے نہایت صبا سے

    جگر سوئی مژگاں کھنچا جائے ہے کچھ

    مگر دیدۂ تر ہیں لوہو کے پیاسے

    اگر چشم ہے تو وہی عین حق ہے

    تعصب تجھے ہے عجب ماسوا سے

    طبیب سبک عقل ہرگز نہ سمجھا

    ہوا درد عشق آہ دونا دوا سے

    ٹک اے مدعی چشم انصاف وا کر

    کہ بیٹھے ہیں یہ قافیے کس ادا سے

    نہ شکوہ شکایت نہ حرف و حکایت

    کہو میرؔ جی آج کیوں ہو خفا سے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0476

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے