گہرائیوں سے مجھ کو کسی نے نکال کے
گہرائیوں سے مجھ کو کسی نے نکال کے
پھینکا ہے آسمان کی جانب اچھال کے
میں نے زمیں کو ناپ لیا آسمان تک
نظروں میں فاصلے ہیں عروج و زوال کے
چہرے ہر اک سے پوچھ رہے ہیں کوئی جواب
شعلوں پہ کچھ نشان لگے ہیں سوال کے
لوگ میں اب وہ چرب زبانی نہیں رہی
یا ہجر میں اداس ہیں قصے وصال کے
ہر شخص سے ملا ہوں بڑی احتیاط سے
ہر شخصیت کو میں نے پڑھا ہے سنبھال کے
اب شاعری سے صرف ہے لفظوں کا واسطہ
رشتے تمام ہو گئے فکر و خیال کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.