Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گہری کالی آنکھوں والی دین کسی اوتار کی ہے

عمران اعوان

گہری کالی آنکھوں والی دین کسی اوتار کی ہے

عمران اعوان

MORE BYعمران اعوان

    گہری کالی آنکھوں والی دین کسی اوتار کی ہے

    شہر نہیں معلوم مجھے پر لڑکی پھوٹوہار کی ہے

    رسموں ریتوں دیواروں کو توڑا بھی جا سکتا تھا

    مل بھی سکتے تھے ہم لیکن بات وہی دستار کی ہے

    تتلی جیسی رنگ برنگی اڑتی ہے اک آنگن میں

    اتنی نازک ہے وہ جیسے کچی کلی کچنار کی ہے

    اردو ایسے بولتی ہے وہ جیسے دہلی والی ہو

    شعر سناتی ہے غالبؔ کے دیوانی گلزارؔ کی ہے

    اس کی پائل کی چھن چھن پر رقص پرندے کرتے ہیں

    برکھا رت کے موسم میں وہ گونج کسی ملہار کی ہے

    آج بھی میری بستی میں کچھ کوفے والے رہتے ہیں

    جلنے والا گھر تھا میرا آگ مگر اغیار کی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے