غیبی دنیاؤں سے تنہا کیوں آتا ہے
دو ہونٹوں کے بیچ یہ دریا کیوں آتا ہے
جیسے میں اپنی آنکھوں میں ڈوب رہا ہوں
غیروں کو اکثر یہ سپنا کیوں آتا ہے
میری راتوں کے سارے اسرار سمیٹے
مجھ سے پہلے میرا سایا کیوں آتا ہے
جہتوں کے برزخ میں پاؤں الجھ جاتے ہیں
رستے میں سانسوں کا راستا کیوں آتا ہے
سات فلک کیوں ڈھلتے ہیں آنسو میں میرے
پانی کی تشکیل میں صحرا کیوں آتا ہے
میں جب ایک ہیولیٰ ہوں نفی کا تو پھر
ہر چہرے میں میرا چہرہ کیوں آتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.