گئی رتوں کو بھی یاد رکھنا نئی رتوں کے بھی باب پڑھنا
گئی رتوں کو بھی یاد رکھنا نئی رتوں کے بھی باب پڑھنا
گلاب چہروں نے جو لکھی ہے تمازتوں کی کتاب پڑھنا
تمام رنگوں کی ایک رنگت تمام موسم کی ایک نگہت
تمام چہرے حسین لکھنا تمام آنکھیں سراب پڑھنا
ہر ایک آنگن خموش پہرے ہر ایک لب پر سکوت طاری
ہمارے گھر گھر جو ٹوٹتے ہیں قیامتوں کے عذاب پڑھنا
کھلی فضاؤں میں پر کشائی مرے لہو کا خمیر ٹھہری
مگر مرے ان کٹے پروں میں اڑان کے اضطراب پڑھنا
مرے خیالوں میں آج بھی ہیں وہ بانکپن کی مہکتی راتیں
کسی کی آنکھوں سے جام پینا کسی بدن کے گلاب پڑھنا
بس ایک رستہ ہے گفتگو کا بس ایک صورت ہے رابطے کی
خطوں میں ان سے سوال کرنا خطوں میں ان کے جواب پڑھنا
حسنؔ ہماری اداس آنکھیں کسی کی آنکھوں سے کہہ رہی ہیں
جو ہم نے تم نے کبھی بنے تھے وصال لمحوں کے خواب پڑھنا
- کتاب : Khawab Suhane yaad aate hain (Pg. 40)
- Author : Hasan Rizvi
- مطبع : Khazina ilm-o-adab al-karim market urdu bazar, Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.