غیر کے گھر بن کے ڈالی جائے گی
غیر کے گھر بن کے ڈالی جائے گی
کیوں کر ان کی عید خالی جائے گی
آپ نے باندھی ہے کیوں تلوار آج
کیا مری حسرت نکالی جائے گی
پھنس چکا دل ہو چکی آشفتگی
اب طبیعت کیا سنبھالی جائے گی
جان کا دینا مجھے منظور ہے
ان کی فرمائش نہ ٹالی جائے گی
ان پہ ظاہر ہو نہ اے دل شوق مرگ
تیغ گردن سے اٹھا لی جائے گی
دل کو واپس تم سے کیا مانگیں گے ہم
دے چکے جو شے وہ کیا لی جائے گی
کیوں نہ وہ بے چین ہوئیں گے نسیمؔ
سیدوں کی آہ خالی جائے گی
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 155)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.