غیر ممکن ہے کہ وہ مجھ سے خفا ہو جائے گا
غیر ممکن ہے کہ وہ مجھ سے خفا ہو جائے گا
اور اگر ایسا ہوا تو معجزہ ہو جائے گا
اس کی یادوں کی مسلسل چھیڑ سے کچھ ہو نہ ہو
دل کے زخموں کا مگر موسم ہرا ہو جائے گا
تو مری ٹھوکر میں ہے یا میں تری ٹھوکر میں ہوں
گردش دوراں کسی دن فیصلہ ہو جائے گا
کر رہا ہے جو مرا نقصان اپنی ذات سے
ہے اسے یہ زعم وہ میرا خدا ہو جائے گا
ہے مثال قطرۂ شبنم اندھیرے کا غرور
اک ذرا سی روشنی سے یہ فنا ہو جائے گا
آؤ مل کر ایکتا کی مشعلیں روشن کریں
دو ہی دن میں نفرتوں کا خاتمہ ہو جائے گا
خواب آزادی کے دیکھے تھے سکوں کے واسطے
کیا خبر تھی ملک میرا کربلا ہو جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.