غیر ممکن تھا یہ اک کام مگر ہم نے کیا
غیر ممکن تھا یہ اک کام مگر ہم نے کیا
تیرے نظارے کو پابند نظر ہم نے کیا
آگے چل کر یہ خدا جانے کہاں رہ جائیں
غیر بھی چل پڑے جب عزم سفر ہم نے کیا
ان خیالات ہی پر ٹوٹ پڑی ہے دنیا
جن خیالات کو کل ذہن بدر ہم نے کیا
دن خطرناک جزیرہ سا نظر آنے لگا
اپنی ہی ذات کا کل شب جو سفر ہم نے کیا
یوں تڑپ اٹھا کہ آئی ہو قیامت جیسے
اس کی دہلیز پہ خم آج جو سر ہم نے کیا
تو ہے ہم راہ تو کانٹے بھی مزہ دینے لگے
یوں تو کہنے کو کئی بار سفر ہم نے کیا
کر گئے بھول کے جو سرمدؔ و منصورؔ و وقارؔ
وہ تماشہ نہ سر راہ گزر ہم نے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.