غیر ممکن تو نہیں صاحب عرفاں ہونا
غیر ممکن تو نہیں صاحب عرفاں ہونا
شرط ہے سنگ ملامت پہ بھی خنداں ہونا
چھوڑ کر لالہ و گل خار بہ داماں ہونا
آج کے دور میں دشوار ہے انساں ہونا
دور حاضر پہ یہ اک طنز نہیں پھر کیا ہے
کوئی انسان نظر آئے تو حیراں ہونا
عین فطرت ہے جنہیں غم ہی ملے ہوں ان کو
کوئی امید نظر آئے تو حیراں ہونا
اپنے حالات کی زنجیر بھی دیکھو لوگو
سب کی قسمت میں کہاں نازش دوراں ہونا
دور جمہور میں بھی جرم ہے حیرت ہے یہی
ایک نادار کے دل میں کوئی ارماں ہونا
حد سے احساس کے بڑھنے کا ہے انجام رفیعؔ
اپنی ہستی کے لئے آپ ہی زنداں ہونا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.