غیر نے سر اٹھا کے دیکھ لیا
غیر نے سر اٹھا کے دیکھ لیا
جوتے دو چار کھا کے دیکھ لیا
ہے اکھاڑے کے نعل سے بھاری
اس کا غمزہ اٹھا کے دیکھ لیا
پڑ گئی اپنے پاؤں میں زنجیر
سر سے صحرا بندھا کے دیکھ لیا
سیکڑوں آج پڑ گئیں چپتیں
شیخ جی سر گھٹا کے دیکھ لیا
نہ ہوا رام وہ بت کافر
ہم نے گھنٹا بجا کے دیکھ لیا
وصل سے میرے سر ہلاتے ہیں
شیخ سدو منا کے دیکھ لیا
غش نہیں غیر کو یہ مرگی ہے
ہم نے جوتا سنگھا کے دیکھ لیا
نفس ناپاک بے حیا کتے
ہم نے تجھ کو ہلا کے دیکھ لیا
لو نکلوا دی غیر کی پتھری
زلف مشکیں سنگھا کے دیکھ لیا
گھٹ گیا اے عنایتؔ اپنا زور
ربط ان سے بڑھا کے دیکھ لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.