غیر سے جم نہ سکا رنگ وفا میرے بعد
غیر سے جم نہ سکا رنگ وفا میرے بعد
مٹ گیا شیوۂ تسلیم و رضا میرے بعد
اس ستم گر کے اٹھے دست دعا میرے بعد
بیکسی دیکھتی ہے شان خدا میرے بعد
اب تو وہ گرمیٔ بازار حسیناں بھی نہیں
کیسی تبدیل ہوئی آب و ہوا میرے بعد
شکر ہے مر کے میں آئین وفا سے چھوٹا
رہ سکے وہ بھی نہ پابند جفا میرے بعد
شمع خاموش رہی روح بھی دب کر نکلی
کوئی ہنگامۂ عالم نہ ہوا میرے بعد
حسن اور عشق کے چرچوں میں بھی کچھ لطف نہیں
مل گیا خاک میں دنیا کا مزا میرے بعد
جان دیتے ہوئے اس واسطے ڈرتا ہوں شمیمؔ
کھل نہ جائے کہیں انجام وفا میرے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.