غیروں سے جب بھی میں نے کوئی مشورہ لیا
غیروں سے جب بھی میں نے کوئی مشورہ لیا
خود اپنے آپ اپنا تماشہ بنا لیا
اک بار مسکرا کے ترا نام کیا لیا
پھر آسماں رقیبوں نے سر پر اٹھا لیا
تصویر تو نہ اس کی جلائی گئی مگر
میں نے ضرور ہاتھوں کو اپنے جلا لیا
دامن میں تیرے کم نہ ہوں خوشیاں اسی لیے
میں نے غموں کو اپنے گلے سے لگا لیا
محفل میں دور جام و سبو کا چلا تو پھر
میں نے بھی ایک جام ترے نام کا لیا
انجام کا خیال بھی آیا نہیں تجھے
عجلت میں تو نے اتنا بڑا فیصلہ لیا
دنیا کو راس آتی کہاں ہے مری خوشی
تیری گلی میں آ کے تقیؔ مسکرا لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.