غلط فہمی ہے ہم کو ہم اجالے کر رہے ہیں
غلط فہمی ہے ہم کو ہم اجالے کر رہے ہیں
سخن کے نام پر بس صفحے کالے کر رہے ہیں
سفر کی مشکلیں کچھ تو دکھانا بھی ہے لازم
سو رسماً پاؤں میں ہم خود ہی چھالے کر رہے ہیں
ہمیں ہے بھوک جینے کی نہیں ہے پاس روٹی
سو ہم اب اپنی سانسوں کو نوالے کر رہے ہیں
نہیں ہوں گے نصیب آنکھوں کو اب کوئی نظارے
سو ہم آنکھوں کو خوابوں کے حوالے کر رہے ہیں
میرے مشہور ہونے میں نہیں کچھ ہاتھ میرا
کہ میرا نام روشن جلنے والے کر رہے ہیں
انیسؔ اب ان کی باتوں پر بھلا کیا کان دینا
سیاست دان ہیں مسجد شوالے کر رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.