غلط فہمی کسی کی دور کرتا رہ گیا ہوں
غلط فہمی کسی کی دور کرتا رہ گیا ہوں
کوئی پیغام ہوں میں اور لکھا رہ گیا ہوں
بہت تکلیف دیتا ہے ترا خاموش رہنا
مسلسل بولنے سے میں اکیلا رہ گیا ہوں
کوئی دیکھے بنا گزرا ہے میرے سامنے سے
کسی کا ہاتھ ہوں میں اور پھیلا رہ گیا ہوں
بہت آگے نکلنے کی سزا ہونے سے پہلے
بہت پیچھے میں دانستہ دوبارہ رہ گیا ہوں
اٹھا کر اپنا ساماں میہماں جانے لگا ہے
بہت ہی زور سے آواز دیتا رہ گیا ہوں
مجھے باہر بلایا سرد موسم میں کسی نے
میں اپنی شاعری کے ساتھ بیٹھا رہ گیا ہوں
تری مرضی ہے جیسا بھی سلوک اب مجھ سے کر لے
نشاں اک پاس تیرے میں کسی کا رہ گیا ہوں
ترے آنے سے میں تعمیر ہونے لگ گیا تھا
ترے جاتے ہی شاہدؔ صرف ملبہ رہ گیا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.