غلط سلط تھا وہ جس کو درست مان لیا
غلط سلط تھا وہ جس کو درست مان لیا
خود اپنے ضبط کا ہم نے بھی امتحان لیا
میں کیا کروں گا زمانے کو جان کر آخر
یہی بہت ہے زمانے نے مجھ کو جان لیا
ہمارے ہوتے ہوئے تنگ پڑ نہ جائے کہیں
بچی کھچی سی محبت کو کھینچ تان لیا
کہیں وہ وصل کا چشمہ دکھائی دے نہ سکا
تمہارے ہجر کا صحرا تمام چھان لیا
شکست ماننا آسان تو نہیں پھر بھی
کہا چراغ کا اک دن ہوا نے مان لیا
مری نگاہوں میں تصویر میرے قاتل کی
وہی تھا جس نے مرا آخری بیان لیا
کسی نے کب ہے زمیں پر ہمارا ساتھ دیا
سفر میں ساتھ لیا بھی تو آسمان لیا
ملا ہے صبر کا یہ پھل کھڑے کھڑے آخر
مجھے درختوں نے دل سے درخت مان لیا
تری صفائی میں یہ دل اکیلا کیا کرتا
تمہارا نام وہاں سب نے یک زبان لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.