گلے لگ کر مرے وہ جانے ہنستا تھا کہ روتا تھا
گلے لگ کر مرے وہ جانے ہنستا تھا کہ روتا تھا
نہ کھل کر دھوپ پھیلی تھی نہ بادل کھل کے برسا تھا
کبھی دل بھی نہیں اک زخم آنکھوں کی جگہ آنسو
کبھی میں بھی نہ تھا بس ڈائری میں شعر لکھا تھا
وہ ہر پل ساتھ ہے میرے کہاں تک اس کو میں دیکھوں
گئے وہ دن کہ اس کے نام پر بھی دل دھڑکتا تھا
یہاں ہر کشتیٔ جاں پر کئی مانجھی مقرر تھے
ادھر سازش تھی پانی کی ادھر قضیہ ہوا کا تھا
چھپا کر لے گیا اپنے دکھوں کو ساری دنیا سے
لگا تھا یوں تو ہم تم سا وہ جادوگر بلا کا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.