گلے میں تار گریباں ہیں ہار کی صورت
گلے میں تار گریباں ہیں ہار کی صورت
بنا ہوا ہوں سراپا بہار کی صورت
ازل سے اے دل بیتاب تیرے صدقے میں
نظر نہ آج تک آئی قرار کی صورت
تم اپنے تیر کو رہنے دو میرے سینے میں
کہ اک شہید کی ہے یادگار کی صورت
لگا ہے مر کے مجھے داغ بے وفائی کا
ملی ہے خاک میں کیا اعتبار کی صورت
وہ چپکے روتے ہیں آ آ کے رات کو اکثر
مرے مزار پہ شمع مزار کی صورت
یہ اضطراب کہ ہر ذرہ خاک کا اپنی
تڑپ رہا ہے دل بے قرار کی صورت
مآل ہستیٔ باطل کی کھنچ گئی تصویر
جو دیکھی ایک شکستہ مزار کی صورت
ہجوم یاس نے کیا سرد کر دیا دل کو
بجھا ہوا ہے چراغ مزار کی صورت
فروغ بزم محبت ہے اک ترے دم سے
کہاں چلا دل مضطرؔ قرار کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.