Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلی گلی مری وحشت لیے پھرے ہے مجھے

رفعت سروش

گلی گلی مری وحشت لیے پھرے ہے مجھے

رفعت سروش

MORE BYرفعت سروش

    گلی گلی مری وحشت لیے پھرے ہے مجھے

    کہ سنگ و خشت کی لذت لیے پھرے ہے مجھے

    نہ کوئی منزل مقصود ہے نہ راہ طلب

    بھٹکتے رہنے کی عادت لیے پھرے ہے مجھے

    نہ مال و زر کی تمنا نہ زندگی کی ہوس

    نہ جانے کون سی قوت لیے پھرے ہے مجھے

    حرم سے دیر تلک دیر سے حرم کی طرف

    نہ جانے کس کی عقیدت لیے پھرے ہے مجھے

    یہ مفسدوں کا جہاں یہ تضاد کی دنیا

    بس ایک حرف محبت لیے پھرے ہے مجھے

    مجھے کیا مری فکر رسا نے آوارہ

    کہ در بدر مری شہرت لیے پھرے ہے مجھے

    جو بس چلے نہ اٹھوں تیرے آستانے سے

    یہ سر پھرا جو ہے رفعتؔ لیے پھرے ہے مجھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے