گلی کوچوں کا ذہن و دل میں اک نقشہ بنا رکھنا
گلی کوچوں کا ذہن و دل میں اک نقشہ بنا رکھنا
زبانی یاد اپنے یار کے در کا پتہ رکھنا
مرض کافور ہوگا بس ہمارے پاس بیٹھو تم
کہ چارہ گر نے بولا ہے قریب اپنے دوا رکھنا
کوئی مفہوم لے کر باندھ لو تم شعر میں اپنے
بہت مشکل نہیں ہے قافیے کا قافیہ رکھنا
تمہیں جس سے محبت ہے اسے دل میں بسا لو تم
مگر میری محبت کے لئے تھوڑی جگہ رکھنا
کسی بھی حال میں پھر صبر کا دامن نہ چھوٹے گا
بسا کر دوستو سینے میں جنگ کربلا رکھنا
سمجھ جاؤ گے تم بھی زندگی کی کیا حقیقت ہے
ندی کی دھار پر کچھ دیر بس کچا گھڑا رکھنا
جو پانا چاہتے ہو عشق کی منزل میاں الیاسؔ
مری مانو پرانے عاشقوں سے رابطہ رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.