Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلی میں حسن کی جو نقش پا چمکتا ہے

نرمل ندیم

گلی میں حسن کی جو نقش پا چمکتا ہے

نرمل ندیم

MORE BYنرمل ندیم

    گلی میں حسن کی جو نقش پا چمکتا ہے

    ہمارے عشق ہی کا مرتبہ چمکتا ہے

    اسی لئے تو مجھے نیند ہی نہیں آتی

    تمام رات کوئی خط کھلا چمکتا ہے

    ہزاروں شاہ جو جھکتے ہیں سامنے اس کے

    کسی فقیر کی جھولی میں کیا چمکتا ہے

    کئی دنوں سے یہ عالم ہے درد کا دل میں

    کسی مزار پہ جیسے دیا چمکتا ہے

    میں آنکھ موند کے ہی اس کو یاد کرتا ہوں

    مجھے پتہ ہے کہ میرا خدا چمکتا ہے

    کبھی جو خواب میں آتی ہے اس کی پرچھائی

    ہماری آنکھ میں اک آئنہ چمکتا ہے

    اسی کا قافلہ پاتا ہے منزلوں کا پتہ

    غبار راہ میں جو رہنما چمکتا ہے

    تمام صدیوں نے سینچا ہے اپنے اشکوں سے

    اسی کے نور سے دامن مرا چمکتا ہے

    کشش یہ کیسی ہے لفظوں میں کس کا جلوہ ہے

    ندیمؔ آپ کی غزلوں میں کیا چمکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے