Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلی میں عشق کی چلا تو حسن کا فسوں چلا

نرمل ندیم

گلی میں عشق کی چلا تو حسن کا فسوں چلا

نرمل ندیم

MORE BYنرمل ندیم

    گلی میں عشق کی چلا تو حسن کا فسوں چلا

    فریب کھا کے آدمی وہاں سے سرنگوں چلا

    رہا وہ ساتھ جب تلک مہک رہی تھی رہ گزر

    ہمارے ساتھ ساتھ جیسے لشکر سکوں چلا

    نبھا سکی نہ ساتھ عاشقوں کا کائنات بھی

    قدم قدم ملا کے صرف جذبۂ جنوں چلا

    تڑپ اٹھی ہے تشنگی لبوں پہ میرے اس قدر

    نہ آئے جام مجھ تلک یہ دور میں نہ یوں چلا

    مجھے ہوا یقین اپنے عشق کے شباب پر

    جب آنسوؤں کے راستوں پہ میرے دل کا خوں چلا

    نگاہ ناز سے نگاہ ملنے کی امید تھی

    تمام عمر چشم تر میں خواب گونا گوں چلا

    پروں سے اس کے کٹ گئے بلندیوں کے آسماں

    اڑان بھر کے جب ہواؤں پر دل زبوں چلا

    گزر گئی صدی یہ فکر تیر چشم ناز میں

    تمام جسم چھوڑ کر یہ صرف دل پہ کیوں چلا

    ہزاروں آندھیاں سمٹ کے پاؤں سے لپٹ گئیں

    اٹھا تو پھر ندیمؔ عشق کی حدوں سے یوں چلا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے