گلی سے تیری جو ٹک ہو کے آدمی نکلے
گلی سے تیری جو ٹک ہو کے آدمی نکلے
تو اس کے سایہ سے جھٹ بن کے اک پری نکلے
خیال میں ترے چہرے کی مر گیا ہو جو شخص
تو اس کی خاک سے سونے کی آرسی نکلے
بعید شان سے عاشق کے آہ بھرنی تھی
ولی وہ کیا کرے جب اس کی جان ہی نکلے
کسی کے ہوش کو کہہ دو اگر چلا چاہے
تو اپنے گھر سے کمر باندھ کر ابھی نکلے
نشان آہ لیے چھاؤں چھانو تاروں کے
چلے گی فوج سرشک آج چاندنی نکلے
کجی طبیعت کج فہم سے ہو تب منفک
کسی دوا سے دم سگ کے گر کجی نکلے
ہزار شکر کہ انشاؔ کسی کی محفل میں
خفا سے آئے تھے پر ہو ہنسی خوشی نکلے
- Kulliyat-e-inshaallah khan insha
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.