Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلیم و خرقہ عبا و قبا سے لگتے ہیں

عطااللہ سجاد

گلیم و خرقہ عبا و قبا سے لگتے ہیں

عطااللہ سجاد

MORE BYعطااللہ سجاد

    گلیم و خرقہ عبا و قبا سے لگتے ہیں

    کہ اہل دل بھی اب اہل ریا سے لگتے ہیں

    وصال و ہجر کے موسم کچھ ایسے بدلے ہیں

    کہ وہ قریب ہیں لیکن جدا سے لگتے ہیں

    ڈسے گا ان کو پشیمانیوں کا سانپ ضرور

    کہ سب حسین قلوپطرہ سے لگتے ہیں

    کسی سے چارہ گری کی امید کیا رکھیے

    کہ اب تو تیر سے دل پر دعا سے لگتے ہیں

    نظر میں جن کی زمانہ نہیں سماتا تھا

    جو تو نہیں ہے تو بے آسرا سے لگتے ہیں

    نگاہ دوست نہ جا ان کی سیر چشمی پر

    یہ تشنہ لب تو زمانوں کے پیاسے لگتے ہیں

    جو طے کرو تو یہ لگتا ہے عمر ساری لگے

    وہ فاصلے کہ بظاہر ذرا سے لگتے ہیں

    نہ التفات نہ بیگانگی مگر پھر بھی

    کچھ اجنبی سے تو کچھ آشنا سے لگتے ہیں

    جو دور سے نظر آتے ہیں بے ستوں کی طرح

    قریب جا کے جو دیکھو ذرا سے لگتے ہیں

    مسافران رہ دل کہیں بھی ہوں سجادؔ

    یہ دل گرفتہ بہم آشنا سے لگتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے