گلیوں کی بس خاک اڑا کے جانا ہے
ہم کو بھی آواز لگا کے جانا ہے
رستے میں دیوار ہے ٹوٹے خوابوں کی
ہم کو وہ دیوار گرا کے جانا ہے
ہم بھی اک دن آئے گا جب جائیں گے
ہم کو بھی یہ رسم نبھا کے جانا ہے
جو بھی ہے وہ سب مٹی ہو جائے گا
ہم کو بس اک خواب بچا کے جانا ہے
میرے اندر صدیوں کی خاموشی ہے
تم کو وہ آواز سنا کے جانا ہے
تم کو بھی اک خواب مکمل کرنا تھا
ہم کو بھی تصویر بنا کے جانا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.