Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلیوں میں مری گاؤں کا ڈر بول رہا ہے

ایم۔ آئی۔ ساجد

گلیوں میں مری گاؤں کا ڈر بول رہا ہے

ایم۔ آئی۔ ساجد

MORE BYایم۔ آئی۔ ساجد

    گلیوں میں مری گاؤں کا ڈر بول رہا ہے

    لگتا ہے سیاست کا اثر بول رہا ہے

    چھالے ہیں مرے پاؤں میں پر خار ہے رستہ

    آساں نہیں منزل یہ سفر بول رہا ہے

    تنہائیاں رکھتی نہ کہیں کا ہمیں لوگو

    بچوں کے چہکنے سے یہ گھر بول رہا ہے

    سازش کے سبب آگ لگائی گئی ہر سو

    بستی میں اجالوں کا سفر بول رہا ہے

    ایسے بھی کیا جاتا ہے سچائی کو ظاہر

    نیزے پہ لٹکتا ہوا سر بول رہا ہے

    کل تک جو ریاکاروں کے چنگل میں پھنسا تھا

    اب میری حمایت میں نگر بول رہا ہے

    ہو تاج محل یا کہ اجنتا کی گپھائیں

    فن کار کے ہاتھوں کا ہنر بول رہا ہے

    دشمن ہے وہ راون کی طرح وار کرے گا

    ہر سمت فسادات کا ڈر بول رہا ہے

    اک تم ہی نہیں بولنے والے یہاں ساجدؔ

    کہنے دو اسے وہ بھی اگر بول رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے