غم بھی اتنا نہیں کہ تم سے کہیں
غم بھی اتنا نہیں کہ تم سے کہیں
اور چارہ نہیں کہ تم سے کہیں
آج ہم بے کراں سمندر ہیں
تم وہ دریا نہیں کہ تم سے کہیں
یوں تو مرنے سے چین ملتا ہے
یہ ارادہ نہیں کہ تم سے کہیں
نیلی آنکھوں کی چاندنی کے لیے
اب اندھیرا نہیں کہ تم سے کہیں
تم اکیلے نہیں رہے تو کیا
ہم بھی تنہا نہیں کہ تم سے کہیں
اب نہ وہ غم کہ اپنے ہاتھ عبیدؔ
شبنم آسا نہیں کہ تم سے کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.