غم چراتے رو پڑے تھے
غم چراتے رو پڑے تھے
ہم ہنساتے رو پڑے تھے
جو غزل تھی نام تیرے
گنگناتے رو پڑے تھے
ہنس رہے تھے کافی دن سے
مسکراتے رو پڑے تھے
دور سے کہتے تھے خوش ہیں
پاس آتے رو پڑے تھے
آگ دل کی تھی بجھانی
خط جلاتے رو پڑے تھے
ہجر میں یہ سب ستارے
جھلملاتے رو پڑے تھے
بڑھ گیا تھا درد حد سے
ہنستے گاتے رو پڑے تھے
شہر خوشیاں کھا گیا تھا
گاؤں جاتے رو پڑے تھے
عشق کا تھا امتحاں وہ
آزماتے رو پڑے تھے
سوچ کیسا واقعہ تھا
دل دکھاتے رو پڑے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.