غم دیتے ہیں سب کوئی بھی غم خوار نہیں ہے
غم دیتے ہیں سب کوئی بھی غم خوار نہیں ہے
یہ شہر کسی کا بھی وفادار نہیں ہے
کیوں ہو گئے مغموم ہمیں دیکھ کے احباب
چہرہ ہے ہمارا کوئی اخبار نہیں ہے
ملتا ہے جو اخلاص سے سر اپنا جھکا کر
ایسا نہ سمجھنا کہ وہ خوددار نہیں ہے
یہ بات پڑوسی کو اب اچھی نہیں لگتی
آنگن میں ہمارے کوئی دیوار نہیں ہے
اس طرح مجھے چشم حقارت سے نہ دیکھو
ہے کون جو دنیا میں گنہ گار نہیں ہے
اب اور قیامت کسے کہتے ہیں بتاؤ
بھائی کو بھی بھائی سے سروکار نہیں ہے
کہہ دیتا ہے ہر بات کھری منہ پہ ہمیشہ
آئینہ کسی کا بھی طرف دار نہیں ہے
ہر شخص اندھیروں کی حمایت میں ہے مصروف
اب کوئی اجالوں کا طرف دار نہیں ہے
جھوٹوں کے طرف دار ضمیرؔ آج سبھی ہیں
سچ کہنے کو اب کوئی بھی تیار نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.