غم ایام کی زندہ نشانی دیکھتے جاؤ
غم ایام کی زندہ نشانی دیکھتے جاؤ
بہت مشہور ہے میری کہانی دیکھتے جاؤ
دل مہجور کا تم کو اگر ہو امتحاں مقصود
ہیں اس کے نقش تحریری زبانی دیکھتے جاؤ
کچھ ایسے لفظ ہوتے ہیں جو نشتر بن کے لگتے ہیں
مفر مشکل مصیبت ناگہانی دیکھتے جاؤ
تشفی کر لو دل کی فال ہی سے آس بندھ جائے
کب آئے گی کوئی ساعت سہانی دیکھتے جاؤ
شرر افشاں اگر آہیں تو دیدے اشک سے لبریز
ہوئے آمیز کیونکر آگ پانی دیکھتے جاؤ
علاج کرب کی خاطر ہے لازم دل رہے یکسو
جو ہوں بیمار آنکھیں رنگ دھانی دیکھتے جاؤ
خدا رکھے ہے کچھ دیوان ساقیؔ بھی جزاک اللہ
سلاست دیکھتے جاؤ روانی دیکھتے جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.