غم حیات ملا فکر و آگہی بن کر
جو اپنی شے تھی ملی مجھ کو زندگی بن کر
خود اپنی ذات میں ہے زخم زندگی بن کر
اب آدمی بھی ہراساں ہے آدمی بن کر
اس ایک شخص کو چاہا تھا ٹوٹ کر میں نے
جو میرے پاس سے گزرا ہے اجنبی بن کر
اس آرزو کی امانت سنبھال کر رکھو
وہ آرزو جو رہے دل میں تشنگی بن کر
جہاں جہاں بھی تری یاد ساتھ ساتھ گئی
قدم قدم پہ ملی دھوپ چاندنی بن کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.