غم عشق کو آزمانا پڑے گا
غم عشق کو آزمانا پڑے گا
انہیں ربط الفت بڑھانا پڑے گا
در یار کعبہ نہیں پھر بھی زاہد
در یار پر سر جھکانا پڑے گا
نشاں اس کا ملنا تو مشکل نہیں ہے
مگر نقش ہستی مٹانا پڑے گا
یہی ہے اگر میرا ذوق نظارہ
سر طور پھر تم کو آنا پڑے گا
سر حشر دامن پکڑ کر کسی کا
کہوں گا مجھے بخشوانا پڑے گا
یہ کہتی ہے مخمورؔ ان کی محبت
مرے سامنے سر جھکانا پڑے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.